SUZHOU، چین، 24 فروری، 2023/PRNewswire/ تین برسوں کی آن لائن تدریس، ورچوئل تعاملات اور مختلف منطقۂ وقت کا لحاظ کرنے کے بعد، ژیان جوٹونگ-لیور پول یونی ورسٹی کے بین الاقوامی طلبہ چین کی سرحدوں کے دوبارہ کھلنے کے بعد سے پہلی بار کیمپس میں مجمتع ہوئے۔
22 فروری کو، XJTLU نے ایک آن-سائٹ استقبالیہ کے موقع سے دنیا کے مختلف کونوں سے آئے 260 بین الاقوامی طلبہ کا استقبال کیا۔ طلبہ نے بالمشافہ ایک دوسرے سے ملاقات کی، کیمپس دیکھا اور چین میں بین الاقوامی طلبہ ہونے کے فوائد سے محظوظ ہوئے۔
بہت سے طلبہ کے لیے، کیمپس میں یہ ان کی پہلی آمد تھی۔
فینیلا آریا کلیریسٹا BEng کمپیوٹر سائنس و ٹکنالوجی کے سالِ دوم میں ہیں لیکن انہوں نے اپنا پہلا سال آن لائن مکمل کیا ہے۔
وہ کہتی ہیں: ’’میں تقریبا دو ہفتے پہلے ہی آئی ہوں اور اسی وقت سے سوزہو کی سیر و سیاحت کر رہی ہوں۔ میں آن-سائٹ لیکچرز کے آغاز ہونے کے حوالے سے بہت پرجوش ہوں کیونکہ گھر پر توجہ منتشر کرنے والی بہت ساری چیزیں ہوتی ہیں، اور آن لائن کلاسوں کے دوران توجہ مرکوز کرنا کافی مشکل ہوتا ہے۔
’’ اب چونکہ ہم سب یہاں ہیں تو بقیہ طلبہ سے بات چیت کرنا اب نسبتاً کافی آسان اور کم باعثِ شرمندگی ہے۔ کیمپس میں آنا اور بالآخر سب سے ملنا میرے لیے بے حد شاندار تجربہ ہے۔ میں سب سے اچھے طریقے سے متعارف ہونے اور چین کی زندگی میں ڈھلنے کے لیے بے تاب ہوں۔
آن-سائٹ لیکچرز اس ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔ بہت سے طلبہ کے لیے، یہ بالمشافہ تدریس سے اولین واسطہ ہوگا۔
مائیکل لیونارڈ، بی ایس سی فائنینشیل متیھمیٹکس کے ایک طالب علم، جو کہ انڈونیشیا سے ہی ہیں، کہتے ہیں: ’’تقریباً تین برسوں تک دور رہنے کے بعد، یہاں آنا اور یہاں کی زندگی میں ڈھلنا بہت عجیب لگ رہا ہے۔ میرے بہت سارے دوست جنہوں نے میرے ساتھ شروعات کی تھی، وہ ملازمت میں لگ چکے ہیں اور مجھے یہ لگنے لگا تھا کہ اب میں کبھی یہاں واپس نہ آسکوں گا۔ مجھے بالآخر یہاں واپس آکر بہت خوشی ہو رہی ہے۔‘‘
کانگیُن کِم اور سیونج لی، جو کہ جنوبی کوریا سے ہیں اور بی اے ٹی وی پروڈکشن کے طلبہ ہیں، اپنے پروگرام کے پہلے سیمسٹر سے ہی کیمپس سے دور رہے تھے۔ وبا کے دوران، یہ دونوں اپنی فوجی خدمات کے لیے جنوبی کوریا لوٹ گئے تھے اور اسی مہینے سوزہو لوٹے ہیں۔
کِم کہتے ہیں: ’’میں اس ماحول میں آکر کافی خوش ہوں، سوزہو میں واپس آکر اور نئے پرانے دوستوں سے مل کر۔ ہمارے لیکچرز کا انگریزی میں ہونا اور ساتھ ہی ساتھ اپنی چینی زبان کی مشق کر پانا واقعی شاندار بات ہے۔
لی کہتے ہیں: ’’میں کیمپس میں واپس آکر اور کلاسیز کے اب آن لائن نہ ہونے سے بہت خوش ہوں۔ ایسا لگتا ہے جیسے میں اپنے دوسرے مادرِ وطن میں لوٹ آیا ہوں۔‘‘
تصویر – https://mma.prnewswire.com/media/2009241/Global_student_induction1.jpg
روابط: Tamara.Kaup@xjtlu.edu.cn