مکہ، سعودی عرب، 14 جون 2023 /پی آر نیوز وائر/ — طوافہ کمپنیاں اس سال انقلابی تبدیلی کا مشاہدہ کر رہی ہیں، خصوصاً حج کے عرصے میں۔ نو مرکزی کمپنیاں 1.3 ملین سے زائد زائرین حج کا استقبال کرنے کی توقع کر رہی ہیں۔ لہذا، ان کمپنیوں کو اپنے بڑھتے ہوئے کاروبار کو محفوظ رکھنے کے لیے اپنی کارکردگی کو بڑھانا اور اپنی خدمات کو اپ گریڈ کرنا ہو گا، تا کہ وہ انہیں دور جدید کے تقاضوں اور ساتھ ہی ساتھ سلطنت کے "ویژن 2030” کے برابر لا سکیں۔ منسٹری آف حج اینڈ عمرہ اور کوآرڈینیٹنگ کاؤنسل آف ارباب الطوائف اسٹیبلشمنٹس نے حج سیزن 2023 کے دوران یقینی کامیابی کے حصول کے لیے حکمت عملی کے تحت ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔
اس منصوبے میں موقع پر ‘سینٹرل طواف پروگرام’ کے نفاذ کو منظم کرنے کے لیے 160 سعودی نوجوانوں کی تربیت کرنا شامل ہے۔ یہ پروگرام زائرین حج میں آگاہی بڑھانے کے علاوہ انہیں متعدد خدمات فراہم کرتا ہے، مثلًا ان کا استقبال کرنا، طواف زیارت کے دوران ان کے ساتھ رہنا۔
زائرین حج اسمارٹ بریسلٹس بھی پہنیں گے جو ای-سکیننگ کو ممکن بنائیں گے اور مقدس مناسک انجام دیتے ہوئے ان کی نگرانی اور مدد کے لیے ان کی ذاتی معلومات کے حامل ہوں گے۔
طواف کمپنیز میں کل 600 گروپ لیڈرز نے سعودی عرب آنے سے پہلے زائرین حج کے اپنے ملکوں میں تربیت اور اہلیتی کورس مکمل کیے۔ اس سال تربیتی پروگرام کا ہدف چار ممالک تھے: ملائیشیاء، انڈونیشیاء، ترکی اور نائیجیریا۔
ان کوششوں کا ابھی سے ہی نتیجہ ظاہر ہو گیا ہے؛ جون کی ابتداء سے لے کر اب تک، طوافہ کمپنیوں نے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئر پورٹ اور جدہ اسلامک پورٹ سے 3 لاکھ زائرین حج اور اس کے علاوہ مدینہ سے 15 ہزار بسوں کے ذریعے 5 لاکھ زائرین حج کی نقل و حمل کا کامیابی کے ساتھ انتظام کیا ہے۔ مزید برآں، 376 سے زائد زائرین نے اب تک طواف زیارت مکمل کر لیا ہے۔
ڈاکٹر توفیق الربیعہ، حج و عمرہ کے وزیر، نے زور دیا ہے کہ یہ تمام تر کوششیں ‘پلگرم اکسپیریئنس پروگرام’ انیشیئیٹو کا حصہ ہیں، جو ویزوں کے اجراء کو آسان بنانے، فلائیٹس کی تعداد کو بڑھانے اور ایئرپورٹ اور حرمین شریفین میں خدمات کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔
تصویر: https://mma.prnewswire.com/media/2101486/Ministry_of_Hajj.jpg